Hube ALi a.s (110)

Hube ALi a.s (110)
Breaking News
Loading...
Sunday, 13 November 2016

Taaruf_e_Qur'an part 02

Taaruf_e_Qur'an part 02


*قرآن مجید کا علمی تعارف*

↘↓↓↓↓↙
قسط نمبر 02
آئیے وهیں سےآگے شروع کرتے هیں جهاں پر پهلی قسط چھوڑی تھی.


اس کے علا وہ قرآن حکیم میں یہ آ یت ” بسم اللہ الر حمن الر حیم “ ایک سو چو دہ با ر آ ئی ھے ۔ اگر سورہ تو بہ سے پھلے بسم اللہ نھیں ھے لیکن سورة النمل میں یہ آ یت دو با ر آ ئی ھے ۔ اس طرح ایک سو چو دہ کی تعداد پو ری ھو گئی جو چھ با ر انیس پر برابر تقسیم ھو جا تی ھے ۔
اسی طرح سب سے پھلے نا زل ھو نے والا سورہ العلق جس میں پا نچ آ یا ت اور انیس الفا ظ اور ( ۷۶)حروف ھیں جو کہ انیس پر برا بر تقسیم ھو جا تے ھیں اسی طر ح قرآن حکیم میں جو مختلف تعداد بیا ن کی گئی ھیں جیسے سات آ سما ن جنا ب مو سیٰ (ع) کا کو ہ طور پر چا لیس راتیں ٹھھرنا اور با رہ مھینے وغیرہ ان تما م کا مجمو عہ ( ۲۸۵ ) ھے کہ جو پندرہ با ر انیس پر برا بر تقسیم ھو جا تا ھے ۔
اسی طرح حروف مقطعا ت میں سے چودہ ( الف ، ج ،ر، س، ص، ع، ط، ق، ک، ل، م، ن، ی، ) ۲۹ سورتو ں میں ابتدا میں مختلف ترا کیب سے آ ئے ھیں ۔ ان چو دہ حروف میں سے ھر حرف ان ۲۹ سورتو ں میں جتنی با ر آ یا ھے وہ تعداد انیس پر برا بر تقسیم ھو جا تی ھے ۔
اسی طر ح مذ کو رہ زاو ئے سے مزید جب غور فکر کیا جا ئے گا تو بھت سے حقا ئق سامنے آ ئیں گے جن سے اس کتا ب کی شا ن اعجا ز ی واضح ھو گی ۔
اس کے علا وہ اگر دنیا کی کسی بھی بھتر ین کتا ب کی تر تیب بد ل دی جا ئے اس کی عبا رات و کلما ت کو آ گے پیچھے کر دیا جا ئے تو اس کتاب کا کما ل و حسن اور افا دیت و معنویت ختم ھو جا ئے گی ۔ اور وہ ردی میں پھینکنے کے قا بل ھو جا ئے گی لیکن قرآ ن حکیم کی یہ شا ن اعجا زی ھے کہ پیغمبر اکر م[ص] کے بعد دو ر با ہ جمع کر نے والو ں نے اپنے مخصو ص مقا صد کے لئے اس کی آ یا ت و تر تیب کو بدل ڈالا ۔ ایک سو رہ کی آ یا ت دوسرے سورہ میں شامل کر دیں ۔ مکی آ یا ت مدنی سورتو ں میں اور مدنی آ یا ت مکی سو رتو ں میں شامل کر دیں ۔ لیکن اس کے با و جو د قرآن حکیم کی فصا حت و بلا غت اور افا دیت و معنو یت اور شان اعجا زی میں فرق نھیں آ یا ۔ جو اس کے کتا ب الھٰی اور معجزہ ھو نے کی بھی واضح دلیل ھے ۔اس کے علا وہ انسانی کلا م کی خصو صیت ھے کہ را کٹ و میزا ئل و کمپیو ٹر اور مو جو دہ ایجا د ات کا ذ کر نھیں ھو گا ۔ اسی طر ح آ ج سے سو دو سال بعد جو تر قی وانقلا ب آ ئے گا اس کا آ ج کا انسان تصور نھیں کر سکتا ۔ لیکن اگر آ ج سے چو دہ سو سال پھلے کا کو ئی ایسا کلا م ھو کہ جو آج تک ھر دور کی علمی تر قیو ں کا ساتھ دے رھا ھو اور جس میں آج کی تر قیو ں وانکشا فا ت کا بھی بیا ن ھو ا ور آ ئندہ انکشافات کی طرف رھبر ی بھی کر ے اور تما م علوم پر احا طہ بھی رکھتا ھو تو یقیناً وہ خلا ق عالم کا کلا م ھے ، بشر کا کلام نھیں اور ایسی کتا ب کاپیش کر نے والا یقینا ً الٰھی نما ئندہ یعنی نبی ورسول ھے ۔ یہ صحیفہ آسما نی کا ئنا ت کے علوم غیب پر محیط ھے اس کی ھر ھر آ یت کئی کئی علوم و معا رف کو اپنے دامن میں سمیٹے ھو ئے ھے ۔
اس کتا ب میں علم الاخلا ق و علم المعا شرہ بھی ھے ۔ اور علم سیا ست و علم تجا رت بھی ھے ۔


0 comments:

Post a Comment

 
Toggle Footer