امام صادق علیہ السلام سے مروی ھے :
"إِذَا دَعَا الرَّجُلُ لِأَخِیهِ بِظَهْرِ الْغَیْبِ نُودِیَ مِنَ الْعَرْش"
اگر کوئی اپنے برادر دینی کی خاطر اسکی غیر موجودگی میں دعا کرے عرش سے ندا آتی ھے۔
ِ "وَ لَكَ مِائَةُ أَلْفِ ضِعْفِ مِثْلِه"ِ
اے دعا کرنے والے تیرے حق میں ایک لاکھ اس سے زیادہ ثواب ھے جس کی خاطرتوں نے دعا کی ھے
"وَ إِذَا دَعَا لِنَفْسِهِ كَانَتْ لَهُ وَاحِدَةٌ. فَمِائَةُ أَلْفٍ مَضْمُونَةٌ خَیْرٌ مِنْ وَاحِدَةٍ
لَا یَدْرِى یُسْتَجَابُ لَهُ أَمْ لَا"
اور اگر اپنے لئے کرتے تو ایک ھی دعا ھوتی جس کا اجر دیا جاتا
بس وہ دعا جس کے ضمن میں ایک لاکھ برابر دیا جائے وہ بہتر ھے اس دعا کے جو فقط اپنے لئے کی جائے(اوراس دعا کرنے والے کی خاطرقبول و مستجاب بھی ھو یا نہ ) معلوم نہیں؟
(من لا یحضره الفقیه جلد دوم صفحه۲۱۲)
0 comments:
Post a Comment