امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں:
اَللَّهُمَّ هذا یَوْمٌ مُبارَکٌ مَیْمُونٌ، وَالْمُسْلِمُونَ فیهِ مُجْتَمِعُونَ فی اَقْطارِ اَرْضِکَ، یَشْهَدُ السَّآئِلُ مِنْهُمْ وَالطَّالِبُ وَالرَّاغِبُ وَالرَّاهِبُ، وَاَنْتَ النَّاظِرُ فی حَوآئِجِهِمْ، فَاَسْئَلُکَ بِجُودِکَ وَ کَرَمِکَ وَهَوانِ ماسَئَلْتُکَ عَلَیْکَ، اَنْ تُصَلِّی عَلَی مُحَمَّدٍ وَالِهِ؛
بارالہا! یہ دن کتنا بابرکت اور مبارک ہے اور اس دن مسلمان تیری زمین میں جگہ جگہ جمع ہیں ۔ اور ان کی حالت یہ ہےکہ کوئی تجھ سے سوال کررہے ہیں تو کوئی طالب حاجت ہیں ، کوئی امید لگائے بیٹھے ہیں تو کوئی تیرےخوف میں مبتلا ہیں اور تو ان سب کی حاجتوں کا مشاھدہ کررہا ہے پس میں تجھ سے تیرے جود و کرم کے صدقے سوال کرتا ہوں اورجو سوال کرتا ہوں اس کا جواب تجھ پر ہی ہے اور وہ سوال یہ ہےکہ محمد و آل محمد پردرود بھیج۔
(کتاب الحجّ، دزفولی، مرتضی بن محمّد امین انصاری، ناشر: مجمع الفکر الإسلامی، 1425 ه ق، چاپ: اول، قم- ایران، محقّق/ مصحّح: جمعی از پژوهشگران مجمع اندیشه اسلامی.
2- کتاب الحجّ، یزدی، سیّد محمّد محقّق داماد، ناشر: چاپخانه مهر، 1401 ه ق، چاپ: اول، قم- ایران، مقرّر: عبدالله جوادی آملی)
t.me/hubealia_s110
0 comments:
Post a Comment