قالَ الاْمامُ عَلىّ بنُ الْحسَين، زَيْنُ الْعابدين (عَلَيْهِ السَّلام)
أشَدُّ ساعاتِ ابْنِ آدَم ثَلاثُ ساعات: السّاعَةُ الَّتى يُعايِنُ فيها مَلَكَ الْمَوْتِ، وَالسّاعَةُ الَّتى يَقُومُ فيها مِنْ قَبْرِهِ، وَالسَّاعَةُ الَّتى يَقِفُ فيها بَيْنَ يَدَيِ الله تَبارَكَ وَتَعالى، فَإمّا الْجَنَّةُ وَإمّا إلَى النّارِ.
فرزند آدم کے لئے تین گھڑیاں بڑی سخت ہیں
ایک وہ گھڑی جس میں وہ ملک الموت کا مشاہدہ کرتا ہے دوسرے وہ گھڑی جس میں وہ قبر سے اٹھے گا تیسرے وہ گھڑی جس میں وہ پیش پروردگار کھڑا ہوگا کہ یا جنت کا راہی ہو یا واصل جہنم ہوگا۔
(بحار الأنوار: ج 6، ص 159)
أشَدُّ ساعاتِ ابْنِ آدَم ثَلاثُ ساعات: السّاعَةُ الَّتى يُعايِنُ فيها مَلَكَ الْمَوْتِ، وَالسّاعَةُ الَّتى يَقُومُ فيها مِنْ قَبْرِهِ، وَالسَّاعَةُ الَّتى يَقِفُ فيها بَيْنَ يَدَيِ الله تَبارَكَ وَتَعالى، فَإمّا الْجَنَّةُ وَإمّا إلَى النّارِ.
فرزند آدم کے لئے تین گھڑیاں بڑی سخت ہیں
ایک وہ گھڑی جس میں وہ ملک الموت کا مشاہدہ کرتا ہے دوسرے وہ گھڑی جس میں وہ قبر سے اٹھے گا تیسرے وہ گھڑی جس میں وہ پیش پروردگار کھڑا ہوگا کہ یا جنت کا راہی ہو یا واصل جہنم ہوگا۔
(بحار الأنوار: ج 6، ص 159)
0 comments:
Post a Comment