امام زمانہ عج فرماتے ہیں ۔
عِلْمُنٰا عَلیٰ ثَلاٰثَہِ اٴَوْجُہٍ: مٰاضٍ وَغٰابِرٍ وَحٰادِثٍ، اٴَمَّا الْمٰاضِي فَتَفْسیرٌ، وَ اٴَمَّا الْغٰابِرُ فَموْ قُوفٌ، وَ اٴَمَّا الْحٰادِثُفَقَذْفٌ في الْقُلُوبِ، وَ نَقْرُ في الْاٴَسْمٰاعِ، وَہُوَ اٴَفْضَلُ عِلْمِنٰا، وَ لاٰ نَبيَّ بَعْدَ نَبِیِّنٰا.
ہم (اھل بیت) كے علم كی تین قسمیں ہوتی ہیں: گزشتہ كا علم، آئندہ كا علم اور حادث كا علم۔ گزشتہ كا علم تفسیر ہوتا ہے، آئندہ كا علم موقوف ہوتا ہے اور حادث كا علم دلوں میں بھرا جاتا اور كانوں میں زمزمہ ہوتا ہے۔ علم كا یہ حصہ ہمارا بہترین علم ہے اور ہمارے پیغمبر (ص) كے بعد كوئی دوسرا رسول نہیں آئے گا۔
(دلائل الامامة، ص 524، ح 495، مدینة المعاجز، ج 8، ص 105، ح 2720)
عِلْمُنٰا عَلیٰ ثَلاٰثَہِ اٴَوْجُہٍ: مٰاضٍ وَغٰابِرٍ وَحٰادِثٍ، اٴَمَّا الْمٰاضِي فَتَفْسیرٌ، وَ اٴَمَّا الْغٰابِرُ فَموْ قُوفٌ، وَ اٴَمَّا الْحٰادِثُفَقَذْفٌ في الْقُلُوبِ، وَ نَقْرُ في الْاٴَسْمٰاعِ، وَہُوَ اٴَفْضَلُ عِلْمِنٰا، وَ لاٰ نَبيَّ بَعْدَ نَبِیِّنٰا.
ہم (اھل بیت) كے علم كی تین قسمیں ہوتی ہیں: گزشتہ كا علم، آئندہ كا علم اور حادث كا علم۔ گزشتہ كا علم تفسیر ہوتا ہے، آئندہ كا علم موقوف ہوتا ہے اور حادث كا علم دلوں میں بھرا جاتا اور كانوں میں زمزمہ ہوتا ہے۔ علم كا یہ حصہ ہمارا بہترین علم ہے اور ہمارے پیغمبر (ص) كے بعد كوئی دوسرا رسول نہیں آئے گا۔
(دلائل الامامة، ص 524، ح 495، مدینة المعاجز، ج 8، ص 105، ح 2720)
0 comments:
Post a Comment