قرآن اندھیری راتوں کی روشنی ہے
قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عليه السلام :
كَانَ فِي وَصِيَّةِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عليه السلام أَصْحَابَهُ اعْلَمُوا أَنَّ الْقُرْآنَ هُدَى النَّهَارِ وَ نُورُ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ عَلَى مَا كَانَ مِنْ جَهْدٍ وَ فَاقَةٍ۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
امیرالمؤمنین علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے وصیت کرتے ہوئے فرمایا:
جان لو کہ قرآن دن کے وقت ہدایت اور اندھیری راتوں کی روشنی ہے خواہ (اس کی روشنی ڈھونڈنے والا اور اس سے راہنمائی حاصل کرنے والا) شخص مشقت اور ناداری کا شکار ہو (کیونکہ غربت و مشقت اس شخص کو قرآن سے باز نہیں رکھتی بلکہ اس کی رغبت میں اضافہ کرتی ہے)۔
(اصول کافی جلد چهارم ـ كِتَابُ فَضْلِ الْقُرْآنِ ص 400 حدیث 7)
قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عليه السلام :
كَانَ فِي وَصِيَّةِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عليه السلام أَصْحَابَهُ اعْلَمُوا أَنَّ الْقُرْآنَ هُدَى النَّهَارِ وَ نُورُ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ عَلَى مَا كَانَ مِنْ جَهْدٍ وَ فَاقَةٍ۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
امیرالمؤمنین علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے وصیت کرتے ہوئے فرمایا:
جان لو کہ قرآن دن کے وقت ہدایت اور اندھیری راتوں کی روشنی ہے خواہ (اس کی روشنی ڈھونڈنے والا اور اس سے راہنمائی حاصل کرنے والا) شخص مشقت اور ناداری کا شکار ہو (کیونکہ غربت و مشقت اس شخص کو قرآن سے باز نہیں رکھتی بلکہ اس کی رغبت میں اضافہ کرتی ہے)۔
(اصول کافی جلد چهارم ـ كِتَابُ فَضْلِ الْقُرْآنِ ص 400 حدیث 7)
0 comments:
Post a Comment