🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
قاصر قلم ہے لکھے کیا عظمت امام کی
ہوتی ہے آسماں پہ بھی مدحت امام کی
چھو لیتے آسماں کے ستاروں کو مرتضی
نہ پوچھیئے غدیر میں رفعت امام کی
خلد بریں بھی ھیچ ہے روضہ کے سامنے
خود میں سمیٹے خلد ہے تربت امام کی
آکر ملک نے روک دیا کاروان حج
بتلانا ہے سبھی کو فضیلت امام کی
طاہر لہو ہے جنکا وہ محفل میں آگئے
محفل میں بٹ رہی یے محبت امام کی
آکر ملک نے فرش پہ اعلان کردیا
سارےجہاں سے بالا ہے قدرت امام کی
میدان خم میں مرسل اعظم نے یہ کہا
واجب ہے نفس نفس پہ نصرت امام کی
اب میرے گھر کا رزق نہ ٹوٹے گا دوستوں
رہتی ہے خیمہ زن یہاں برکت امام کی
آکر جوار میں ترے محسوس یہ ہوا
طلاب پہ ہے دیکھو کیا الفت امام کی
ہر روز کر رہا ہوں مصلہ پہ یہ دعا
مل جائے مجھ سے عاصی کو سنگت امام کی
پروردگار بھیجدے زہرا کے لال کو
کتنی طویل ہوگئی غیبت امام کی
مولا ترے جوار سے اعلان یہ ہوا
جشن غدیر اصل ہے بیعت امام کی
جشن ولا ہے جوبھی مناظر تو مانگ لے
ہے آج جشن نور میں شرکت امام کی
0 comments:
Post a Comment