Hube ALi a.s (110)

Hube ALi a.s (110)
Breaking News
Loading...
Wednesday 21 September 2016

واقعه غدیر کیا هے? Eid_e_GhaDeer Kia hy?


✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
                    EID-e-AKBAR
               (EVENT of GADEER)
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
                  السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
                  بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمٰنِ ٱلرَّحِيمِ
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
واقعہ غدیر کیا ھے؟
< یَااٴَیُّہَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا اٴُنزِلَ إِلَیْکَ مِنْ رَبِّکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہُ وَاللهُ یَعْصِمُکَ مِنْ النَّاسِ إِنَّ اللهَ لاَیَہْدِی الْقَوْمَ الْکَافِرِینَ >[1]

”اے پیغمبر! آپ اس حکم کو پھنچادیں جو آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ھے، اور اگر یہ نہ کیا تو گویا اس کے پیغام کو نھیں پھنچایا اور خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا“۔

اھل سنت کی متعدد کتابوں نیز تفسیر و حدیث اور تاریخ کی(تمام شیعہ مشھور کتابوں میں) بیان ھوا ھے کہ مذکورہ آیت حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ھوئی ھے۔

ان احادیث کو بہت سے اصحاب نے نقل کیا ھے، منجملہ: ”ابوسعید خدری“، ”زید بن ارقم“، ”جابر بن عبد اللہ انصاری“، ”ابن عباس“، ”براء بن عازب“، ”حذیفہ“، ”ابوھریرہ“، ”ابن مسعود“اور ”عامر بن لیلی“، اور ان تمام روایات میں بیان ھوا کہ یہ آیت واقعہ غدیر سے متعلق ھے اور حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ھوئی ھے۔

قابل توجہ بات یہ ھے کہ ان میں سے بعض روایات متعدد طریقوں سے نقل ھوئی ھیں، منجملہ:

حدیث ابوسعید خدری ۱۱طریقوں سے۔

حدیث ابن عباس بھی ۱۱ طریقوں سے۔

اور حدیث براء بن عازب تین طریقوں سے نقل ھوئی ھے۔

جن افراد نے ان احادیث کو(مختصر یا تفصیلی طور پر ) اپنی اپنی کتابوں میں نقل کیا ھے ان کے اسما درج ذیل ھیں:

حافظ ابو نعیم اصفھانی نے اپنی کتاب ”ما نُزِّل من القرآن فی عليّ“ میں(الخصائص سے نقل کیا ھے، صفحہ۲۹)

ابو الحسن واحدی نیشاپوری ”اسباب النزول“ صفحہ۱۵۰۔

ابن عساکر شافعی( الدر المنثور سے نقل کیا ھے، جلد دوم، صفحہ۲۹۸)

فخر الدین رازی نے اپنی ”تفسیر کبیر“، جلد ۳، صفحہ ۶۳۶۔

ابو اسحاق حموینی نے ”فرائد السمطین“(خطی)

ابن صباغ مالکی نے ”فصول المھمہ“ صفحہ ۲۷۔

جلال الدین سیوطی نے اپنی تفسیر الدر المنثور، جلد ۲، صفحہ ۲۹۸۔

قاضی شوکانی نے ”فتح القدیر“، جلد سوم صفحہ ۵۷۔

شھاب الدین آلوسی شافعی نے ”روح المعانی“، جلد ۶، صفحہ ۱۷۲۔

شیخ سلیمان قندوزی حنفی نے اپنی کتاب ”ینابیع المودة“ صفحہ ۱۲۰۔

بد ر الدین حنفی نے ”عمدة القاری فی شرح صحیح البخاری“، جلد ۸، صفحہ ۵۸۴۔

شیخ محمد عبدہ مصری ”تفسیر المنار“، جلد ۶، صفحہ ۴۶۳۔

حافظ بن مردویہ(متوفی ۴۱۸ھ)(الدر المنثور سیوطی سے نقل کیا ھے) اور ان کے علاوہ بہت سے دیگرعلمانے اس حدیث کو بیان کیا ھے۔

البتہ اس بات کو نھیں بھولنا چاہئے کہ بہت سے مذکورہ علمانے حالانکہ شان نزول کی روایت کو نقل کیا ھے لیکن بعض وجوھات کی بنا پر(جیسا کہ بعد میں اشارہ ھوگا) سرسری طور سے گزر گئے ھیں یا ان پر تنقید کی ھے، ھم ان کے بارے میں آئندہ بحث میں مکمل طور پر تحقیق و تنقیدکریں گے۔(انشاء اللہ )

واقعہٴ غدیر

مذکورہ بحث سے یہ بات اجمالاً معلوم ھوجاتی ھے کہ یہ آیہٴ شریفہ بے شمار شواھد کی بنا پر امام علی علیہ السلام کی شان میں نازل ھوئی ھے، اور اس سلسلہ میں(شیعہ کتابوں کے علاوہ) خود اھل سنت کی مشھور کتابوں میں وارد ھونے والی روایات اتنی زیادہ ھیں کہ کوئی بھی اس کا انکار نھیں کرسکتا۔

ان مذکورہ روایات کے علاوہ بھی متعددروایات ھیں جن میں وضاحت کے ساتھ بیان ھوا ھے کہ یہ آیت غدیر خم میں اس وقت نازل ھوئی کہ جب پیغمبراکرم(ص)نے خطبہ دیا اور حضرت علی علیہ السلام کو اپنا وصی و خلیفہ بنایا، ان کی تعداد گزشتہ روایات کی تعداد سے کھیں زیادہ ھے، یھاں تک محقق بزرگوار علامہ امینی(رہ) نے کتابِ ”الغدیر“ میں ۱۱۰ اصحاب پیغمبر سے زندہ اسناد اور مدارک کے ساتھ نقل کیا ھے، اسی طرح ۸۴ تابعین اور مشھور و معروف۳۶۰ علماو دانشوروں سے اس حدیث کو نقل کیا ھے۔

اگر کوئی خالی الذھن انسان ان اسناد و مدارک پر ایک نظر ڈالے تو اس کو یقین ھوجائے گا کہ حدیث غدیر یقینا متواتر احادیث میں سے ھے بلکہ متواتر احادیث کا بہترین مصداق ھے، اور حقیقت یہ ھے کہ اگر کوئی شخص ان احادیث کے تواتر میں شک کرے تو پھر اس کی نظر میں کوئی بھی حدیث متواتر نھیں ھوسکتی۔

ھم یھاں اس حدیث کے بارے میں بحث مفصل طور پر بحث نھیں کرسکتے، حدیث کی سند اور آیت کی شان نزول کے سلسلہ میں اسی مقدار پر اکتفاء کرتے ھیں، اور اب حدیث کے معنی کی بحث کرتے ھیں، جو حضرات حدیث غدیر کی سند کے سلسلہ میں مزید مطالعہ کرنا چاہتے ھیں وہ درج ذیل کتابوں میں رجوع کرسکتے ھیں:

۱۔ عظیم الشان کتاب الغدیر جلد اول تالیف، علامہ امینی علیہ الرحمہ۔

۲۔ احقاق الحق، تالیف، علامہ بزرگوار قاضی نور اللہ شوستری، مفصل شرح کے ساتھ آیت اللہ نجفی، دوسری جلد، تیسری جلد، چودھویں جلد، اور بیسوی جلد۔

۳۔ المراجعات، تا

لیف، مرحوم سید شرف الدین عاملی۔

۴۔ عبقات الانوار، تالیف عالم بزرگوار میر سید حامد حسین ھندی(لکھنوی)۔

۵۔ دلائل الصدق، جلد دوم، تالیف، عالم بزرگوار مرحوم مظفر۔
Ref [1] سوره مائده
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
    اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ 
                     وَاﻟْﻌَﻦ أَﻋْﺪَاﺋَﻬُﻢْ ْ اَﺟْﻤَﻌِﻴن
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨

0 comments:

Post a Comment

 
Toggle Footer